لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل ایک مرتبہ شہ سرخیوں کی زینت بن گئے ہیں جنہوں نے سیلفی لینے کے خواہشمند مداحوں کیساتھ گالم گلوچ کی اور بعد ازاں معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر اکمل آٹو گراف اور سیلفی لینے کے خواہشمند مداحوں پر برہم ہوگئے اور گالی گلوچ کی جس کے بعد مبینہ طور پر معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا جس پر عمر اکمل نے پولیس کو فون کر دیا، پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر نوجوانوں کو حراست میں لے لیا جس کے جواب میں عمار نامی شہری نے بھی مقامی تھانے میں تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کی درخواست دائر کروا دی۔
رپورٹ کے مطابق مدعی کا کہنا ہے کہ میں بیرون ملک سے لاہور آیا اور اپنے ایک دوست سے ملاقات کیلئے پہنچا جو عمر اکمل کا ہمسایہ ہے۔ ہم عمر اکمل کیساتھ سیلفی بنانے کے خواہشمند تھے اور جب اس مقصد کیلئے ان کے گھر کے باہر گئے تو عمر اکمل آ گئے اور سیلفی لینے کے دوران آپے سے باہر ہو گئے۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ عمر اکمل نے ناصرف گالم گلوچ کی بلکہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور ان کے چوکیدار نے بھی تشدد کیا۔
عمر اکمل کے بڑے بھائی کامران اکمل نے اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہمسائے میں سے 4 افراد عمر اکمل کے پاس آئے تاہم عمر اکمل کی جانب سے مذکورہ افراد کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں کی گئی بلکہ لڑائی جھگڑے کے دوران عمر اکمل کے چہرے پر زخم آئے اور گاڑی بھی متاثر ہوئی۔