لاہور: نامور صحافی ، شاعر ، نقاد ،افسانہ نگار احمد ندیم قاسمی کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے ۔ان کا شمار ترقّی پسند تحریک سے وابستہ نمایاں ادبی شخصیات میں ہوتا تھا۔
احمد ندیم قاسمی کا اصل نام احمد شاہ تھا۔ وہ 20 نومبر 1916ء کو ضلع خوشاب کے ایک گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم کے بعد گریجویشن مکمل کی۔ دیہاتی زندگی کا گہرا مشاہدہ کیا اور تنگی و مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے علم و ادب کی جانب راغب ہوئے اور نام و مقام پیدا کیا۔
احمد ندیم قاسمی ہمہ جہت ادبی شخصیت تھے۔ انھوں نے ہر صنفِ ادب میں طبع آزمائی کی ہے، لیکن افسانہ اور شاعری ان کا بنیادی حوالہ ہیں۔
احمد ندیم قاسمی کے شعری مجموعوں میں دھڑکنیں، رم جھم، جلال و جمال، لوحِ خاک جب کہ افسانوی مجموعوں میں چوپال، بگولے، طلوع و غروب، آنچل، آبلے، برگِ حنا، سیلاب و گرداب و دیگر شامل ہیں۔ انھوں نے تنقیدی مضامین بھی لکھے جنھیں تہذیب و فن، پسِ الفاظ اور معنٰی کی تلاش نامی کتب میں محفوظ کیا جب کہ شخصیات پر مبنی ان کے خاکوں کے دو مجموعے بھی شایع ہوئے۔
وہ 10 جولائی 1996ء کو 90 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئےتھے ۔