نیویارک: اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے خصوصی نمائندہ برائے شام اسٹیفن ڈی میستورا کی نگرانی میں شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا نیا دور جنیوا میں شروع ہوگیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ڈی میستورا نے مشاورت کے لئے اس سے پہلے بھی شامی حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کا دور کروایا تھا جس میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ مذاکرات کا دور چار نکات یعنی حکومت، دستور، انتخابات اور دہشت گردی جیسے نکات تک محدود رکھا جائے گا۔
جنیوا مذاکرات کا نیا دور اس وقت منعقد ہو رہا ہے جب شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان سیز فائر کا معاہدہ نافذ العمل ہے جس سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ جنگ بندی کی مدت میں محاصرہ زدہ علاقوں میں شامیوں کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا کام مکمل ہو جائے گا۔
شام کے لئے یو این کے خصوصی مندوب نے جنوبی شام میں فائر بندی معاہدے کے بارے میں مثبت رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے علاقائی پیش رفت پر مثبت اثرات پڑیں گے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایک ٹویٹ پیغام میں اتوار کی دوپہر شام میں طے پانے والے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فائر بندی کا مقصد بہت سی زندگیوں کو بچانا ہے۔