تہران: ایران میں انسانی حقوق کی تنظیم نے کہاہے کہ حکام کی جانب سے ملک میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 30 لاکھ تک پہنچ جانے کے اعلان کا مطلب یہ ہے کہ اس شرح میں 100% اضافہ ہوا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ انسداد منشیات کی کمیٹی نے کئی برس بعد اعتراف کیا ہے کہ ملک میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد تیس لاکھ کے قریب ہے۔ تنظیم نے غالب گمان کا اظہار کیا کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2011 سے انسداد منشیات کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار میں ایران میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 13.25 لاکھ بتائی جا رہی تھی۔دوسری جانب انسداد منشیات کے لیے حکومت کے ورکنگ گروپ کے سربراہ سعید صفاتیان نے ان اعداد و شمار کے درست ہونے پر اپنے شبہات کا اظہار کرتے ہوئے باور کرایا ہے کہ ایران میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جس کا انسداد منشیات کمیٹی نے اعلان کیا۔
صفاتیان نے بتایا کہ حالیہ اعلان کردہ تعداد درست نہیں ہے اور ایران میں نشے کی لت میں مبتلا افراد کی حقیقی تعداد جاننے کے لیے اس میں 20 سے 30 فی صد کا اضافہ کر لینا چاہیے۔