شکارپور:ایک لڑکے نے لڑکی کی شادی رکوانے کیلئے اسکے معصوم بھائی کو اغوا کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا،پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس کے مطابق گرفتار ملزم شاہ محمد بھٹو نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے معصوم بچے جواد بھٹو کو اغوا کیا اور موٹر سائیکل پر سکھر لے جاکر قتل کرنے کے بعد لاش کو دریائے سندھ میں پھینک دیا اور مقتول کی بہن تانیہ بھٹو کو فون کرکے اس کے بھائی کے قتل سے متعلق اطلاع بھی دی تھی۔
ملزم کا مزید کہنا تھا کہ 18ماہ پہلے فیس بک کے ذریعے مقتول کی بہن تانیہ بھٹو سے فیس بک پر رابطہ ہونے کے بعد دوستی ہوئی تھی۔ ملزم نے بتایا کہ وہ فوج میں ملازم تھا اور مقتول کی بہن تانیہ کے کہنے پر 6ماہ قبل فوج کی نوکری چھوڑ کر واپس گاوں آگیا تھا۔ ملزم شاہ محمد بھٹو نے اعتراف کیا کہ لڑکی تانیہ کے گھر والوں نے اس کی منگنی کسی اور سے طے کردی تھی، جسے روکنے کیلئے اس نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
ڈی ایس پی سٹی شکارپور حمید پنھنور نےصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے گرفتار ملزم شاہ محمد بھٹو کے قبضے سے قتل میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل اور معصوم بچے کی شرٹ برآمد کرلی ہے جبکہ ملزم سے مزید تفتیش بھی کی جارہی ہے۔دوسری جانب مقتول جواد بھٹو کی بہن تانیہ بھٹو کا کہنا ہے کہ اس نے شاہ محمد بھٹو کو کچھ بھی کرکے منگنی روکنے کیلئے کہا تھا کہ لیکن بھائی کو مارنے کیلئے نہیں کہا تھا،مقتول کی بہن نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ قتل کے ایک روز بعد اس کے گھر والے اس کی منگنی اس کی مرضی کے بغیر کرنے والے تھے۔