اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے خلاف فیصلہ موخر کر دیا اور سماعت 19 جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ عمران خان کو جاری نوٹس پر دلائل دیتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کارروائی کا اختیار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان کے پاس ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کبھی توہین عدالت نہیں کی اور الیکشن کمیشن کے پاس ایسے معاملات دیکھنے کا اختیار نہیں کیونکہ توہین عدالت کا معاملہ آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت آتا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے کا کوئی الزام نہیں لیکن پھر بھی ان کو صرف لفظ تعصب پر توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا جس کا ہم نے قانونی جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سمیت عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا کہ ضیاء دور کے قوانین اپنے مفاد کے لئے استعمال کئے جائیں۔ لہذا ہم نے جوڈیشل تعصب کی درخواست دے کر اپنا قانونی حق استعمال کر دیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف تعصب کی بناء پر بنائے گئے کیسز پر قانون کے مطابق انصاف کیا جائے گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں