اسلام آباد:اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سانحہ مری پر وزیر اعظم عمران خان کے استعفی اور تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک نیرو اسلام آباد میں بانسری بجارہا تھا دوسرا لاہور میں بلدیاتی الیکشن کی دھاندلی پلان کررہا تھا۔
نمائندہ نیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا تو سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ آج سانحہ مری پر بحث ہوگی، کل سے فنانس بل پر بحث ہوگی ،بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ سانحہ مری ایک قدرتی واقعہ تھا یا مجرمانہ انتظامی غفلت اس کی مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیں۔
شہباز شریف نے کہا انتظامیہ کی اس مجرمانہ غفلت کی کوئی معافی نہیں ،جب محکمہ موسمیات نے پہلے سے بھی بتادیا تھا تو پھر انتظامات کیوں نہ کیے گئے ،جب موسم کی خرابی کا پتہ تھا تو اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں کو جانے سے کیوں نہ روکا گیا ، جو بھی ہو حقائق سے چہرہ چھپایا نہ جاسکے گا،انہوں نے سوال کیا کہ کیا مری میں برف پہلی بار پڑی ہے ،دوسال سے کرونا تھا لوگ کم مری جارہے تھے اس بار زیادہ چلے گئے ،لوگوں کی انجوامنٹ کو حکومت کی نااہلی نے غمی میں بدل دیا۔
اپوزیشن لیڈ ر شہباز شریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ تیار نہیں تھی تو کون ذمہ دار ہے ،آپ استعفی دیں اور گھر جائیں ،ایک وزیر کہتے رہے معیشت چل رہی لاکھوں لوگ مری جارہے ہیں ،جب حادثہ ہوا تو نیرو بانسری بجا رہا تھا ،ایک نیرو اسلام آباد میں سویا ہوا تھا دوسرا لاہور میں بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی پلان کررہا تھا ،ہماری حکومت ہوتی تھی تو ہم پہلے سے پلان کرتے تھے ،اس سال دوردور تک پلاننگ کا نام تک نہیں تھا ،جس طرح انہوں نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا تھا اسی طرح مری واقعہ کو ڈیل کیا،جس طرح پورے پاکستان کا بیڑا غرق کیا ہے اسی طرح مری کا بیڑا غرق کیا ہے ۔
انہوں نے کہا مری میں اتنا بڑا واقعہ ہونے جارہا تھا یہ ٹوئٹروں پر واہ واہ میں لگے تھے ،کیا یہ بتاسکتے ہیں نمک کتنا سٹور کیا گیا ،کیا بتاسکتے کہ مشینیں کب متحرک کی گئیں،ان کی نااہلی کی وجہ سے 23افراد کاخون ان کے سر ہے ،عمران خان نیازی نے کہا انتظامیہ تیار نہیں تھی تو پھر آپ کس مرض کی دعا ہیں استعفی دیں گھر جائیں ، ورنہ قوم گریبان سے پکڑ کر انہیں نکالے گی ۔
شہباز شریف نے کہا کہ سرکاری افسروں کی تحقیقاتی کمیٹی ایک اور بڑا مذاق ہے ،قصور میں بچی کے واقعہ پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے تھے ،آج سرکاری افسران کی کمیٹی بنادی ،پوری اپوزیشن سانحہ مری پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتی ہے ،مجھے لمبے بوٹوں کے طعنے دینے والوں کو شیشے نے ان کا چہرہ دکھا دیا ،ہمیں ڈینگی برادران کہنے والے ڈینگی میں بھی بے نقاب ہوئے تھے ۔