اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر نے آئی ایم ایف کے کہنے پر فیصلے کرنے کے تاثرکو رد کردیا ۔ کہتے ہیں یہ تاثر درست نہیں کہ آئی ایم ایف کہ کہنے پر فیصلے ہوتے ہیں ۔
گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر نے قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ گورنر اسٹیٹ بنک آئی ایم ایف میں کام کرتا رہا ہو ۔ پہلے بھی ایسے گورنر اسٹیٹ بنک رہے ہیں جو پہلے انٹرنیشنل مالیاتی اداروں میں کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے میرے پاس دوہری شہریت ہے ۔ میرے پاس کسی دوسرے ملک کی شہریت نہیں ہے،میرے پاس کسی دوسرے ملک کی پرمانینٹ ریزیڈنسی بھی نہیں ہے ۔میں لاہور میں پیدا ہوا اور باہر کی انٹرنیشنل یونیورسٹیوں میں پڑھنے کا موقع ملا۔
رضا باقر نے بتایا کہ ایک تاثر یہ ہے کہ آئی ایم ایف کہ کہنے پر سارے فیصلے ہو رہے ہیں ۔ یہ تاثر درست نہیں کہ آئی ایم ایف کہ کہنے پر فیصلے ہوتے ہیں ۔ اسٹیٹ بنک نے نیشنل انٹرسٹ اور روزگار کی فراہمی کیلئے کئی پروگرام شروع کیئے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ہمارے کئی پروگرامز سے اختلاف کیا لیکن ہم نے شروع کیے۔ یہ تاثر درست نہیں کہ ایک ادارے کو کسی عالمی ادارے کو بیچا جا رہا ہے۔