اسلام آباد : قومی ایئرلائن کے سی ای او ائیر مارشل ارشد ملک کہتے ہیں ضرورت سے زائد سیاسی بھرتیوں کیلئے پہچانے جانے والی پی آئی اے کی افرادی قوت میں واضح کمی کردی گئی ہے ۔ ان میں ایک ہزار گھوسٹ ملازمین اور جعلی ڈگریوں والے بھی شامل ہیں ۔
نیو نیوز کے مطابق ائیر مارشل ارشد ملک کا مزید کہنا ہے کہ پی آئی اے کی افرادی قوت کی شرح بین الاقوامی تناسب کے برابر کردی گئی ہے ۔ سال 2017 میں پی آئی اے کی فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی جو کم ہو کر صرف 260 رہ گئی ہے اور دنیا کی بہترین ائیرلائنز بھی اپنی افرادی قوت کی شرح کو 200 سے 250 کے درمیان رکھتی ہیں۔
ایئر مارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ 2022 میں مزید طیاروں کی آمد سے شرح 220 پر آجائے گی۔ ملازمین کی تعداد میں کمی رضاکارانہ علیحدگی سکیم، جعلی ڈگری اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کی برطرفی سے ہوئی ہے۔1900 ملازمین نے رضاکارانہ علیحدگی سکیم سے استفادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار کے قریب گھوسٹ ملازمین موجودہ انتظامیہ نے برطرف کئے۔837 ملازمین جعلی ڈگریوں کی وجہ سے برطرف ہوئے۔ 1100 ملازمین کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں اور کرپشن کی وجہ سے کارروائی کی گئی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ اس تمام تر عمل سے ملازمین کی تعداد کم کرنے سے سالانہ 8 ارب روپے کی بچت بھی ہوگی ۔ پی آئی اے کا اصلاحاتی عمل جاری رہے گا جبکہ مزید طیارے بیڑے میں شامل کر رہے ہیں جس سے سروس کا معیار مزید بہتر ہوجائےگا۔