اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین اور مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال میں تلخ کلامی ہوگئی ۔ وزیر خزانہ نے کہا آپ کے سامنے میں ایک سینیٹر بیٹھا ہوں اگر سینیٹ کو آپ پارلیمان کا حصہ نہیں سمجھتے تو پھر اسے بند کر دیں۔
نیونیوز کے مطابق اجلاس میں وزیر خزانہ کی باتوں کا جواب دیتے احسن اقبال نے کہا وزیر خزانہ پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے موجود ہیں ان کو لہجہ درست رکھنا چاہیئے ۔ ہم بچے نہیں ہیں جو ہمیں اس لہجے میں لیکچر دیا جا رہا ہے۔
اس پر چیئرمین کمیٹی فیض اللہ کموکا بولے کہ احسن اقبال صاحب آپ چیئرمین کی اجازت کے بغیر بات نہیں کر سکتے۔ کسی کو یہ اجازت بھی نہیں کہ وہ کمیٹی میں آ کر ہماری ڈانٹ ڈپٹ کرے۔ اگر کوئی کسی کی یہاں ڈانٹ ڈپٹ کرے گا تو میں اسے باہر نکال دوں گا۔
شوکت ترین نے کہا کہ دوہزار پندرہ میں دنیا بھر کی کرنسی گراوٹ کا شکار تھی۔ صرف ہم نے اپنی کرنسی کو اس وقت بڑھایا۔