لاہور: بجلی کا بریک ڈاؤن گزشتہ رات سے شروع ہوا جو اب تک جاری ہے، ملک کے چھوٹے بڑے شہر اور دیہات تاریکی میں ڈوبے رہے۔ تاہم اب مرحلہ وار بحالی کے عمل پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق تربیلا، منگلا اور جہلم کے بجلی گھروں کے پاور پلانٹس کی بندش کی وجہ سے ملک کے چاروں صوبوں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ اس دوران مختلف افواہیں اور چہ مگوئیاں بھی گردش کرتی رہیں تاہم حکومت کی جانب سے عوام کی تسلی کیلئے بیان جاری کیا گیا کہ یہ بریک ڈاؤن تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ہوا جسے جلد دور کر لیا جائے گا۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کی بڑی وجہ فریکونسی نظام صفر تک آںے کی وجہ سے ہوا۔ تاہم ایسا کیوں ہوا؟ ٹیمیں اس کا کھوج لگانے کی سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں۔
بعد ازاں بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجوہات کی ابتدائی رپورٹس جاری کی گئیں جس میں بتایا گیا ہے کہ گدو پاور پلانٹ میں گزشتہ رات تقریباً گیارہ بج کر اکتالیس منٹ پر خرابی پیدا ہوئی جس سے بجلی کا نظام ٹرمپ کر گیا۔
ادھر خبریں ہیں کہ بریک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں بتدریج بجلی کی بحالی شروع ہو گئی ہے۔ اسلام آباد میں زیرو پوائنٹ گرڈ سٹیشن کے 25 فیڈرز بحال کر دیئے گئے ہیں۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کے علاقوں میں بجلی کی بحالی کا آغاز ہو گیا ہے۔
ڈی ایچ اے، سواں اور روات کے کچھ علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ سنگجانی اور مردان گرڈ میں بھی بجلی آ گئی ہے۔ ملتان بھی بجلی کی بحالی کا آغاز ہو گیا ہے۔ گیپکو کے 3 یونٹس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی بجلی بحال ہونا شروع ہو گئی ہے تاہم لاہور میں تاحال بجلی بحال نہیں ہو سکی ہے۔ گجر خان، جہلم اور ڈنگا کے علاقوں میں بجلی بحالی کا کام جاری ہے۔ ان علاقوں میں 11 کے وی کے فیڈرز پر بجلی بحالی شروع ہو گئی ہے۔
پشاور کے چار 132 کے وی گرڈز پر بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق ان گرڈز سے جلدی 11 کے وی فیڈرز پر بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی جبکہ منگلا گرڈ کو بھی چلا دیا گیا ہے۔