ماسکو:روس میں فرانسیسی شہنشاہ نپولین کے خزانے کو ڈھونڈنے کی نئی سرے سے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں ، روسی تاریخ دان کے انکشاف کے بعد خزانے کی تلاش میں مصروف افراد نے ایک مرتبہ پھر تلاش کی سمت تبدیل کرتے ہوئے کوششیں تیز کر دی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق روسی تاریخ دان نے نپولین کے خزانے کے متعلق ایک نئی رائے قائم کر دی ہے کہ جس جگہ پر اس خزانے کو تلاش کیا جار ہا ہے ، اصل میں وہ مقام مختلف ہے جس کے بعد خزانے کی تلاش میں مصروف افراد نے نئے سرے سے کوششوں کا آغاز کر دیا ہے ۔
روسی تاریخ دان ریزکووف نے بتایا کہ نپولین کے خزانے کو گزشتہ دو سو برس سے تلاش کیا جا رہا ہے لیکن اب تک اس میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے جس کی اصل وجہ یہ ہے کہ خزانے کو جس جگہ پر تلاش کیا جا رہا ہے وہ اس جگہ پر موجود نہیں ہے ، اصل میں یہ مقام ردنیا شہر ہے جوکہ بیلاروس کی سرحد کے قریب واقع ہے ۔
خزانہ تلاش کرنے والے کچھ افراد نے ماہرتاریخ دان کی نئی پیشگوئی کو افواہ بھی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ صرف ہماری توجہ اصل خزانے سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، لوگوں کو اسی مقام پر خزانہ تلاش کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ 1812 میں نپولین کی فوج کو جب شکست ہوئی تو ماسکو سے فرار ہوتے ہوئے وہ اندازے کے مطابق پچاس سے ساٹھ ٹن کے درمیان سونا اور دیگر قیمتی اشیا بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے ،سونے کو ٹرین کی بوگیوں میں ڈالا گیا تھا جن کو کسی خفیہ مقام پر چھپا دیا گیا تھا اور آج تک اس خزانے کو تلاش نہیں کیا جا سکا ہے ۔