لاہور : پاکستانی ادب کی روشن اور دلوں کو چھونے والی شخصیت فاطمہ ثریا بجیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 9 برس مکمل ہو گئے ہیں۔ وہ یکم ستمبر 1930ء کو بھارتی شہر حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئیں اور اردو ادب میں ایک اہم مقام رکھتی تھیں۔ فاطمہ ثریا بجیا معروف مصنف انور مقصود کی بڑی بہن تھیں اور ان کا شمار پاکستان کے بہترین ڈرامہ نگاروں میں ہوتا ہے۔
فاطمہ ثریا بجیا نے پاکستان ٹیلی وژن، ریڈیو اور سٹیج کے لیے بے شمار مقبول ڈرامے لکھے جن میں عروسہ، شمع، انا، افشاں اور دیگر شامل ہیں۔ ان کے تحریر کردہ ڈرامے نہ صرف اپنے دور میں مقبول ہوئے بلکہ آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہیں۔
ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں فاطمہ ثریا بجیا کو تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز جیسے اعلیٰ اعزازات سے نوازا گیا۔ علاوہ ازیں، انہیں بین الاقوامی سطح پر بھی عزت دی گئی اور جاپان کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز کا بھی حصول ان کے نام رہا۔
سادگی، خلوص اور وضع داری کی علامت فاطمہ ثریا بجیا 10 فروری 2016ء کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں، لیکن ان کی تحریریں اور تخلیقات آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور اردو ادب کا ایک اہم باب بنی ہوئی ہیں۔