اسلام آباد : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انتخابات کے روز موبائل فون نیٹ ورک کی معطلی کے پیچھے کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا۔ لوگ پرامن طریقے سے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے قابل تھے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کو انٹرویو میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہمیشہ لوگوں کی سلامتی اور بہبود رہی ہے۔ الیکشن سے ایک دن پہلے بلوچستان میں پیش آنے والے دو پرتشدد واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے حکومت کو درپیش جاری سیکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو دہشتگردی کے خطرات کا سامنا ہے، دہشت گردی کی کارروائی روکنے کا مؤثر طریقہ مواصلاتی ذرائع کو منقطع کرنا ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اب تک کے نتائج کے مطابق مخلوط حکومت بنتی نظر آرہی ہے، اس کے لیے سیاسی جماعتوں کو باہمی مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے، نئی حکومت کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کوئی بھی پارٹی اپنے طور پر حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ خواہش ہے کہ حکومت سازی کا عمل جلد مکمل ہو۔ میں مخلوط حکومت کے قیام کی توقع کررہا ہوں اور اس کے لیے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے کی ضروررت ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انتخابی نتائج کا عمل مکمل اور حکومت کے قیام کے بعد ملکی معاشی بحران میں استحکام آئے گا۔ پاکستان کو سیاسی اور معاشی استحکام دونوں کی اشد ضرورت ہے۔