واشنگٹن:اقوامِ متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے تین سے پانچ ہزار جنگجو افغانستان میں موجود ہیں۔
گزشتہ ہفتے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو ارسال کی گئی یہ رپورٹ انالیٹکل سپورٹ اینڈ سینکشن مانیٹرنگ ٹیم نے تیار کی ہے ،جس میں جولائی سے دسمبر 2021 تک ٹی ٹی پی سمیت دیگر شدت پسند تنظیموں کی سرگرمیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کے تین ہزار سے 5 ہزار 500 جنگجو موجود ہیں۔ اس تنظیم کے جنگجوؤں کی قیادت نور ولی محسود کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے اہل خانہ کی بڑی تعداد پاکستان میں اپنے آبائی علاقوں میں واپس جانا چاہتی ہے۔
واضح رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان حالیہ دنوں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کرنے والے جوانوں کو شاباش دینے نوشکی گئے تھے ،۔وزیر اعظم کا یہ دورہ سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے تھا ۔
اسے سے قبل افغان سرزمین پر حملوں کے بعد پاکستان متعدد بار اپنا احتجاج ریکارڈ کروا چکا ہے جس کے بعد افغان طالبان کی قیادت کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی ملک میں دہشتگردی کے فروغ کیلئے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونگے دینگے ۔