نئی دہلی :بھارتی شاعر اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان طالبہ مسکان کو ہراساں کرنے کے واقعے کی مذمت کر دی۔
جاوید اختر نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ کبھی حجاب یا برقع کے حق میں نہیں رہے ،اور اب بھی اپنے مؤقف پر قائم ہیں ، لیکن انہیں غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نےمزید کہا کہ بھارتی غنڈے مسلمان لڑکی کو ڈرانے میں ناکام رہے لیکن کیا یہ ’’مردانگی‘‘ہے؟ یہ ایک انتہائی افسوس کی بات ہے۔
دوسری جانب بھارت کی سب سے بڑی عدالت بھی باحجاب طالبات کوانصاف فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی۔بھارتی سپریم کورٹ نے حجاب پرپابندی کیخلاف کیس کی سماعت سے انکار کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف مسلمان طالبات کی درخواست پرسپریم کورٹ نے کیس میں مداخلت سے انکار کر دیا۔