اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ایف ایٹ کچہری میں مزید چیمبرز گرانے کے نوٹس چسپاں کر دیئے ہیں۔
اس حوالے سے سی ڈی اے کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہفٹ پاتھوں پر بنائے گئے وکلا چیمبرز غیر قانونی ہیں۔ نوٹس سے وکلا کو پیشگی اطلاع دی جاتی ہے کہ ان کے چیمبرز غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے ہیں۔
کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اسلام آباد کی ایف کچہری کے پارکنگ ایریاز اور دیگر جگہوں پر قائم غیر قانونی چیمبرز کے باہر نوٹس آویزاں کیے گئے ہیں۔ ان نوٹسز میں وکلا کو ہدایت کی گئی ہے چیمبرز گرا کر جگہ خالی کر دی جائے۔ اگر چیمبرز نہیں گرائے جاتے تو سی ڈی اے خود ان چیمبرز کو گرا دے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے غیر قانونی تجاوزات کیخلاف آپریشن میں وکلا کے کئی چیمبرز کو گرا دیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد وکلا نے مشتعل ہو کر اسلام آباد ہائیکورٹ پر دھاوا بول دیتے ہوئے وہاں موجود ججز صاحبان کو یرغمال بناتے ہوئے عدالتی کارروائیاں روک دی تھیں۔
مشتعل وکلا کی جانب سے شدید توڑ پھوڑ کی گئی اور عمارت پر پتھراؤ کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان وکلا کی تعداد لگ بھگ 300 تھی جن میں متعدد خواتین بھی شامل تھیں۔ وکلا نے چیف جسٹس اطہر امن اللہ کے چیمبر میں گھس کر انھیں 3 گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا تھا۔
پولیس حکام واقعے کی اطلاع ملنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے اور وکلا سے بات چیت کی لیکن انہوں نے چیف جسٹس کے چیمبر سے جانے سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس سے صورتحال نہ سنبھلی تو مجبوراً رینجرز کو طلب کیا گیا جس کو دیکھتے ہی مشتعل وکلا عدالت عالیہ سے چلے گئے تھے۔
چیف جسٹس نے واقعے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت دارالحکومت کی تمام عدالتوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔
حکومت نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعدد وکلا کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمہ قائم کر دیا ہے۔