واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مواخذہ جاری رکھنے کی منظوری دیتے ہوئے ان کیخلاف ٹرائل کو آئینی قرارد دیدیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 ری پبلکنز نے بھی ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 44 کے مقابلے میں 56 ارکان نے ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں رائے دی۔
خیال رہے کہ ٹرمپ پر اپنے حامیوں کو پرتشدد کرنے کا الزام ہے جنہوں نے امریکی انتخابات کے بعد کیپٹل ہل پر حملہ کر دیا تھا۔ ڈیموکریٹس سمجھتے ہیں کہ ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں جن کی مدد سے سابق صدر کا مواخذہ ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے ایسے دوسرے صدر ہیں جن کیخلاف مواخذے کی منظوری دی گئی ہے۔
ٹرمپ کیخلاف عائد الزامات میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے حالیہ انتخابات کے نتائج کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے ناصرف دھاندلی زدہ قرار دیا بلکہ اپنے حامیوں کو بھی یہ بات باور کرانے کی کوشش کی اور اکسایا کہ وہ کیپیٹل ہل پر حملہ آور ہو جائیں۔
ذہن میں یہ بات رہے کہ امریکی سینیٹ کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی منظوری کے بعد اب وہ صدارتی عہدے کیلئے نااہل ہو جائیں گے اور کبھی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ان کے دور صدارت میں ان پر الزام لگا تھا کہ انہوں نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے جوبائیڈن کی کمپنی سے متعلق پوچھنے پر طاقت کا غلط استعمال کیا تھا۔