اسلام آباد: تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے حکومت کے خلاف سراپا احتجاج سرکاری ملازمین اور حکومتی ٹیم کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں جس کے بعد سرکاری ملازمین نے 10 فروری کو اسلام آباد میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
چیف کوآرڈینیٹر آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس رحمٰان باجوہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےکہا حکومتی وزرا پرویز خٹک، شیخ رشید اور علی محمد خان سے مذاکرات ہوئے۔ حکومتی ٹیم سے گریڈ 1 تا 22 ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے پر اتفاق ہوا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب حکومتی ٹیم 24 فیصد اضافے کا فارمولہ لے آئی اور بتایا گیا 24 فیصد اضافے کا اطلاق بھی صرف گریڈ 1 سے 16 تک ہوگا۔ اس لئے کل ملک بھر کے سرکاری ملازمین اسلام آباد پہنچیں گے اور سرکاری ملازمین مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے۔
خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی اصولی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق گریڈ ایک تا 16 کے 3 لاکھ 70 ہزار ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہو گا۔ صوبائی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں کے معاملات صوبوں کو خود دیکھنا ہوں گے۔
رحمٰان باجوہ نے اپنے مطالبات میں ایک اور اضافہ کرتے ہوئے بتایا کہ اب مطالبہ صرف تنخواہوں میں اضافہ نہیں وزیر خزانہ کی تبدیلی بھی ہو گا۔