ٹیکسلا : سابق وزیر داخلہ چو ہدری نثار نے میڈیا گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ ججز کی ذات پر تنقید کرنے سے مسائل گھمبیر ہوجاتے ہیں۔سپریم کورٹ سے لڑائی نہیں بنتی
سب کہ رہے ہیں۔نواز شریف کو کچھ مشورے دیے گئے ان پر توجہ نہیں دی گئی۔
ان کا مزید کہناتھا کہ کوئٹہ واقعے پر ایک رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے ۔پارٹی کو اکٹھا رکھنے میں اتحاد انتہائی اہم ہے، چودھری نثار کا سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی کے بارے میں
کہناتھا کہ "مریم نواز کے ماتحت کام نہیں کرسکتا"، نواز شریف اور شہباز شریف کے نیچے سیاست کر سکتاہوں ۔ یہ غلط ہے کہ میں نے نواز شریف اور مریم نواز پر تنقید کی۔
مسلم لیگ ن میں میرا کردار نواز شریف کے ناقد کے طور پر رہا ہے،ن لیگ میں اختلاف گھمبیر ہوگیا ہے،پچھلے چند ماہ سے میڈیا کو کم دیکھتا اور کم بولتا ہوں،میں منافقت
نہیں کرسکتا۔
ڈان لیکس سنجیدہ ایشو ہے صرف ن لیگ کا معاملہ نہیں ہے ۔ پارٹی کو کتنا نقصان ہو گا یہ چند ماہ میں پتہ چل جائے گا ۔کسی کو شکایت ہے تو معاملہ پارٹی میں لائے ۔
پارٹی کے اندر نیو ز لیکس کے حوالےسے وضاحت ہونی چاہیئے ۔سیاسیدان وہ ہوتاہے جس نے الیکشن لڑا ہو ۔
چوہدری نثار کا مزید کہناتھا کہ نواز شریف کو مشورے دیے جن پر عمل نہیں ہوا۔ شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی بھی اداروں سے ٹکراؤ نہیں چاہتے ۔ نواز شریف کو خط لکھا
کہ معاملات پارٹی کے اندر حل ہونے چاہیئں ۔
راؤ تحسین کو میں نہیں نکالا۔پارٹی کا ہر معاملہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی حل کر تی ہے ۔پرویز رشید اس غلط فہمی میں ہیں کہ میں نے انہیں نکلوایا ۔ کوئی سوچے بھی نہ کہ میں
فاردرڈ گروپ کا حصہ بن رہاہوں ۔
ہم دوسروں کو چور ڈاکو اور خود کو صادق اور امین کہہ رہے ہیں ۔ووٹ کا تقدس پہلے پارٹی میں ناٖفذ کریں ۔اختلاف رائے ہو تو مشاورت کی جاتی ہے ۔کسی کو سنے بغیر کوئی
عدالت فیصلہ نہیں کرسکتی ۔
مشکلات کا حل مشاورت ، مشاورت اور صرف مشاورت ہے ۔سیاست عزت کے لیے کرتا ہوں تضحیک پر خاموش نہیں رہوں گا۔میڈیا کے ذریعے اداروں پر حملے ہو
رہے ہیں ۔