لندن: حکومت برطانیہ نے چار پاکستانیوں کوملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ چاروں لوگ برطانیہ میں نا صرف معصوم لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے فعل میں ملوث پائے گئے ،بلکہ اپنے ان کاموں کی وجہ سے برطانیہ میں نسلی بنیاد پرستی کو فروغ دے رہے تھے ۔حکومت برطانیہ نے ان چاروں کی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی اب برطانوی عدالت نے توثیق کر دی ہے۔
ا ن چا روں مردوں کی قومیت پاکستانی ہے۔ اِن کو برطانوی شہریت بھی انکے والدین کی وجہ سے حاصل تھی لیکن اب ان کو برطانیہ سے نکال دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نو پاکستانی اور ایک افغان باشندہ بھی اس گروہ کا حصہ تھا ۔یہ کم عمر لڑکیوں کونا صرف جنس تعلق پر آمادہ کرتے بلکہ نشہ آور اشیاءدے کر ان کا جنسی استحصال بھی کرتے۔یہ برطانیہ کے شمالی علاقے میں رہائش پذیر تھے۔ ان میں چار کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس گروہ کے سرغنہ شبیر احمد کو 22سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ دوسرے تین افراد میں عدیل خان، قاری عبدالروف اور عبدالعزیز شامل ہیں۔ عدالت میں ان پر جنسی زیادتی اور دوسرے جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔
خان،روف اور عزیز پر جنسی کاروبار کے الزمات بھی ثابت ہو چکے ہیں اور عزیز پربچوں سے زیادتی کاالزام بھی عائد کیا گیا تھا،برطانوی عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ یہ تمام لوگ گھناونے جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں اور کو برطانیہ سے نکالنے کا فیصلہ برطانوی عوام کے مفاد کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔