کراچی : سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور سندھ میں کرپشن سسٹم کے بارے میں ہوش ربا انکشافات کیے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں راؤ انوار نے کہا کہ آصف زرداری کا ذاتی ملازم مشتاق انکا خاص آدمی تھا۔ یہی ایان علی کو بھی ایئرپورٹ چھوڑ کر آیا جب پانچ لاکھ ڈالر پکڑے گئے۔ اسی مشتاق کے اکاونٹ میں پراپرٹی ٹائیکون کی جانب سے آٹھ ارب روپے بھی ڈالے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونیوالی کرپشن کون پکڑتا جب پولیس انکی ریونیو انکا مختیار کار انکے ڈی سی ان کا اینٹی انکروچمنٹ انکی تو پھر کیسے کوئی پکڑا جائیگا۔کراچی میں ہونے والے جرائم کی زمہ دار سندھ حکومت ہے ۔سندھ میں چلنے والے کرپشن سسٹم کے سربراہ آصف زرداری ہیں۔
سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم ،مظفر ٹپی ،یونس میمن قدوائی وغیرہ سسٹم کے اہم ارکان میں شامل ہیں۔ ایان علی کی 5لاکھ ڈالر سمگلنگ کی کوشش کے دوران ائیرپورٹ کے سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت کیا جاسکتا ہے مشتاق صدارتی پروٹوکول کی طرف سے ایان علی کی کرنسی سمگلنگ میں مدد کے لئے وہاں موجود تھا۔
انہوں نے کہا کہ مشتاق کاکام سسٹم کی نگرانی کے علاوہ زرداری کی دوائی وغیرہ کا بندوبست کرنا بھی تھا ۔مشتاق کو بچانے کےلئے بیرون ملک فرار کروادیا گیا۔ کراچی میں پیپلز پارٹی نے گزشتہ 5 سال کے دوران 700 ارب کی کرپشن کی اور یہ 700ارب سے زائد کی رقم بیرون ملک غیرقانونی طور پر منتقل کی گئی۔
سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے مزید بتایا کہ زیادہ تر رقم کینیڈا ، متحدہ عرب امارات ، برطانیہ ، امریکہ اور سعودی عرب منتقل کی گئی۔