کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل عائشہ عمر نے ہمیشہ کیلئے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
عائشہ عُمر نے ایف ایچ ایم کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی ہمیشہ کے لیے ڈنمارک منتقل ہوگئے ہیں، اب میں اور میری والدہ بھی پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ سیاسی رہنماوْں نے پاکستان کے حالات بدتر کردیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان سے بہت محبت ہے، اس ملک نے مجھے بہت کچھ دیا ہے لیکن یہاں کے حالات کی وجہ سے یہاں رہنا مشکل ہوگیا ہے۔
پوڈکاسٹ میں عائشہ عُمر نے اپنی شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اب شادی کرنا چاہتی ہوں اور میں ماں بننے کیلئے بھی تیا ر ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایسے شخص کو اپنا جیون ساتھی بنانا چاہتی ہوں جو مخلص ہو جبکہ میری والدہ کی خواہش ہے کہ میری شادی کسی ترکش یا یورپی مرد سے ہو۔
اُنہوں نے ’می ٹو‘ (MeToo#) مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اس مہم کی حمایت کرتی ہوں کیونکہ میں بھی جنسی ہراسانی کا شکار ہوچکی ہوں، پہلی بار تین سال کی عُمر میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے اس حوالے سے مزید بتاتےہوئے کہا کہ لاہور میں ہمارے ہمسایہ کے ملازم نے مجھے اور میرے بھائی کو چُھونے کی کوشش کی تھی، اس واقعے کے بعد بھی بڑی ہوکر کئی بار ہراسانی کا سامنا کیا۔
اداکارہ عائشہ عمرنے کراچی اور لاہور کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے تجربے کے مطابق کراچی کے مقابلے میں لاہور زیادہ محفوظ شہر ہے کیونکہ دو مرتبہ کراچی میں مجھے ڈاکووْں نے لوٹنے کی کوشش کی، یہاں لوگ راہ چلتی عورت کو تنگ کرتے ہیں جبکہ لاہور میں ایسا کچھ نہیں ہے۔