کراچی: وزیراعظم عمران خان آج (جمعہ ) گرین لائن بس سروس منصوبے کے ٹرائل آپریشن کا افتتاح کریں گے، تاہم شہر قائد میں رہنے والوں کیلئے بس سروس 25 دسمبر سے مکمل دستیاب ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سرجانی ٹاؤن سے نمائش چورنگی تک گرین لائن بس پراجیکٹ کیلئے بنائے گئے تقریباً تمام اسٹیشنز تیار ہوچکے ہیں، ابتدائی دنوں میں گرین لائن بس سرجانی ٹاؤن سے نمائش چورنگی تک چلائی جائے گی، جس کا کرایہ 15 روپے سے 55 روپے تک ہوگا، جبکہ پورے دن کیلئے 100 روپے کا کارڈ بھی حاصل کیا جا سکے گا۔، سرجانی ٹاؤن سے نمائش چورنگی تک کے سفر کے دوران 22 اسٹیشنز آئیں گے جن پر بس رکے گی، اے سی کی سہولت کے ساتھ جدید بسوں میں موبائل چارجنگ کی سہولت بھی مسافروں کیلئے دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'انتظار ختم ہوا، آج وزیراعظم گرین لائن کا افتتاح کریں گے'
https://twitter.com/Asad_Umar/status/1469190612083789825?s=20
خیال رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی اسد عمر نے گرین لائن بس میں سفر کیا جس دوران مختلف اسٹیشنز کا دورہ کیا اور تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔
Karachi citizen's wait for a modern transport system is almost over. PM @ImranKhanPTI coming to karachi friday to launch the trial operations. This video gives you a sneak peak intp what the greenline operation will look like pic.twitter.com/uENoGuojhM
— Asad Umar (@Asad_Umar) December 8, 2021
یاد رہے کہ ن لیگ نے 2016ء میں گرین لائن بس پراجیکٹ کی تعمیر کا افتتاح کیا تھا، جس کی تعمیر وفاق کو جبکہ بسیں سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانا تھیں، تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے بسیں فراہم نہ کرنے پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے خود بسیں منگوائیں۔فی الحال گرین لائن بس منصوبے کیلئے 80 بسیں منگوالی گئی ہیں اور 200 ڈرائیوز کی بھرتیاں کی گئیں ہیں ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کےسینئر رہنما احسن اقبال نے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کیساتھ مل کر ناظم آباد میں قائم اسٹیشن پر گرین لائن بس پراجیکٹ کا علامتی افتتاح کرنے کی کوشش کی تاہم رینجرز کی بھاری نفری نے پہنچ کر انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔اس دوران شدید بدمزگی اور دھکم پیل بھی ہوئی جس میں لیگی رہنما احسن اقبال کو بھی ڈنڈا لگ گیا جبکہ محمد زبیر بھی دھکم پیل سے محفوظ نہ رہ سکے ، لیگی کارکنوں کو بھی رینجرز کی جانب سے لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑا۔