واشنگٹن ،امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق سربراہ جان برینن نے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کےقتل میں اسرائیل سے بھی مدد لی گئی ۔
اسرائیلی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں جان برینن کا کہنا تھا کہ القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کا قتل امریکی آپریشن ہی تھا لیکن اس میں اسرائیلی انٹیلی جنس سے لی گئی معلومات بھی استعمال کی گئی تھیں ۔
القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن سال 2011 میں پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی افواج کے خفیہ آپریشن میں مارے گئے تھے ۔
جان برینن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کوئی بااصول یا بااخلاق شخص نہیں بلکہ ایک چالاک اور موقع پرست سیاستدان ہیں ۔
اگر اسرائیلی وزیراعظم کو فلسطین کے دوریاستی حل میں اپنا مفاد نظر آتا تو وہ اس پر عمل کرچکے ہوتے ۔ نیتن یاہو نے اسرائیلی آباد کایر کا منصوبہ اسرائیل کے دائیں بازو گروپ کی حمایت حاصل کرنے کے لئے بنایا اوراس منصوبے کے ذریعے امارات اور بحرین سے تعلقات کو بہتر کرنے کے لئے بھی استعمال کیا ۔