لاہور: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے پاس اس وقت حکومت کو گرانے کیلئے عدم اعتماد کا آپشن نہیں ہے۔ ضرورت پڑی تو عدم اعتماد تحریک کے لئے جائزہ لیا جائے گا۔
اپنے ایک بیان میں محمد زبیر کا کہنا تھا حکومت کو ہٹانے کے فیصلے میں تمام آپشن زیر غور آئے تھے لیکن اس میں عدم اعتماد لانے پر غور نہیں کیا گیا، تاہم پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں اس کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف کی سیکیورٹی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے ان کی حفاظت اولین ترجیح ہے، حکومت کو بھی اس معاملے پر ہر لحاظ سے تشویش ہونی چاہیے۔
ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے نئے پاکستان میں تباہی کی۔ اس وقت ملک میں مہنگائی ،بےروزگاری اور غربت عروج پر ہے جو ہمارے دور میں تین فیصد تھی۔ ہم نے 1946 بلین ٹیکس ریونیو کو بڑھا کر 60 فیصد اضافہ کیا۔ ہمیں شوق ہوتا تھا کہ ہر ماہ اپنی ترقی بارے بتائیں ،کیونکہ کام کرتے تھے۔ جہاں ہم ٹیکس کولیکشن چھوڑ کر گئے آج بھی وہی ہے
محمد زبیر نے کہا کہ حکومت کے لوگ معیشت بارے جھوٹ بولتے ہیں۔ حکومت امپورٹ بند کرکے خوشیاں مناتی ہے۔ معاشی حالات بہتر نہیں ہیں جس سے ایکسپورٹ ہے نہ امپورٹ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ایک اہم بیان میں اپوزیشن کو پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن اگر بات چیت کرنا چاہتی ہے تو انھیں پارلیمنٹ میں آنا پڑے گا اور اگر حکومت کو بدلنے کی سوچ ہے تو انھیں عدم اعتماد لانا پڑے گی۔
گزشتہ روز سیالکوٹ میں میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن اتحاد سے ہر ایشوز پر بات کرنے کیلئے ہمیشہ سے تیار رہی ہے لیکن ان کے پیش نظر صرف اپنے مقدمات کا خاتمہ ہے۔ ان کیساتھ این آر او پر کوئی بات نہیں کی جائے گی۔