سری نگر:بھارتی فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر پر قبضے کے بعد سے اب تک ایک لاکھ کے قریب کشمیریوں کو شہید کر دیا جس میں سات ہزار ایک سو بیس زیر حراست تھے۔
کشمیر میڈیا کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق, بھارتی فوج کی جارحیت تھمنے کا نام نہیں لے رہی جس کا خمیازہ معصوم کشمیریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے، بھارتی فوج نے 1989 سے اب تک 95 ہزار دو سو اڑتیس کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔
بھارتی فوج کی درندگی سے اب تک 22 ہزار آٹھ سو چورانوے خواتین بیوہ اور ایک لاکھ سات ہزار پانچ سو اکاون بچے یتیم ہو چکے ہیں، گیارہ ہزار سے زائد خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد گھروں کو مختلف آپریشنز کے دوران مسمار کر دیا گیا یا جزوی طور پر تباہ کیا، رپورٹ کے اندر انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف رواں برس پی ایچ ڈی سکالرز ، انجینئرز سمیت 350 کشمیری طلبا کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
شہدا میں پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹ، ڈاکٹر منان بشیر وانی، ڈاکٹر سبزر احمد صوفی، ڈاکٹر عبدالاحد غنی، ایم فل طالب علم فیاض مالی، محمد عیشا فضلی اور دیگر شامل ہیں۔ بھارتی فوج کے ساتھ کٹھ پتلی حکومت بھی پیچھے نہیں رہی ہے، سیاسی قیادت کو گھروں میں نظر بند کرنے کے حوالے سے سفاکانہ کارنامہ انجام دے چکی ہے، حریت لیڈر سعید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک ، محمد اشرف سحرائی ، ظفر اکبر بٹ ، حلال احمد وار ، بلال احمد صدیقی اور دیگر شامل ہیں۔