ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں طلبہ کے الٹی میٹم کے بعد سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے حامی سمجھے جانے والے سپریم کورٹ کی اپیلٹ ڈویژن کے مزید 5 ججز مستعفی ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیشی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبید الحسن نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ان کی جگہ جسٹس اشفاق الاسلام کو قائم مقام چیف جسٹس نامزد کیا گیا ہے، تاہم طلبہ نے قائم مقام چیف جسٹس کی نامزدگی بھی مسترد کردی اور ہٹانے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ اور ہائیکورٹ کے جسٹس سید رفعت کو چیف جسٹس بنانے کا الٹی میٹم دیا ہے۔
طلبہ تحریک کے رہنما حسنات عبداللہ کا کہنا تھاکہ ہمارے مطالبے پر چیف جسٹس نے استعفیٰ دے دیا اور اشفاق احمد کو قائم مقام چیف جسٹس بنایا گیا لیکن وہ بھی 15 سالہ حسینہ واجد کی حکومت میں جابرانہ اقدامات میں برابر کے شریک رہے ہیں اور ہم اس تقرری کو مسترد کرتے ہیں۔
خیال رہے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی 15 رکنی عبوری کابینہ حلف اتھا چکی ہے۔
بدھ کی سہ پہر آرمی ہیڈ کوارٹرز میں پریس بریفنگ کے دوران فوج کے سربراہ نے بتایا تھا کہ کابینہ ابتدائی طور پر 15 ارکان پر مشتمل ہوگی۔بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس آج دوپہر ڈھاکہ پہنچے تھے۔
بنگلہ دیش واپسی سے ایک دن قبل محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نہایت دلسوزی سے ہر ایک سے کہتا ہوں کہ پرسکون رہیں۔ ہر قسم کے تشدد سے دور رہیں۔ صبر کے ساتھ ملک کی تعمیر کے لیے تیار ہو جائیں۔