ڈھاکہ: بنگلادیش میں اب طلبہ مظاہرین نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت تمام ججوں کے استعفے کا مطالبہ کردیا جس کے بعد چیف جسٹس عبید الحسن نے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق طلبہ سمیت سیکڑوں مظاہرین نے بنگلادیش کی عدالت کے احاطے میں جمع ہوئے اور سپریم کورٹ کا گھیراؤ کر کے چیف جسٹس کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جسٹس عبیدالحسن نے سپریم کورٹ کے دونوں ڈویژنوں کے تمام ججوں کے ساتھ فل کورٹ میٹنگ طلب کی تھی جس کے بعد صورتحال تیزی سے خراب ہونا شروع ہوگئی ہے۔ چیف جسٹس نے نئی بننے والی عبوری حکومت سے مشاورت کے بغیر فل کورٹ اجلاس بلایا تھا جس کے بعد مظاہرہ شروع ہوا تاہم کشیدگی بڑھنے پر فل کورٹ میٹنگ کو اچانک ملتوی کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ طلبا تحریک کے مظاہرین فل کورٹ میٹنگ کو عدلیہ کی جانب سے بغاوت قرار دے رہے ہیں۔ طلبہ مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ عدالت کے ججز ایک سازش کا حصہ ہیں جو غم و غصے کو ہوا دے رہے ہیں۔طلبہ مظاہرین ججز کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے اور چیف جسٹس کو ایک گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔
بنگلادیشی طلبا کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبید الحسن نے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ وہ صدر شہاب الدین سے مشاورت کے بعد باضابطہ قدم اٹھایں گے۔