سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا بین الاقوامی میڈیا پر سامنے آنے والی دستاویز سے متعلق کہنا ہے کہ مبینہ دستاویز کی سچائی معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ ممکنہ طور پر، یہ ایک بہت ہی مذموم، غدار اور فتنہ انگیز عمل ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ بظاہر یہ کام بہت شرانگیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ سائفر کی کاپی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نیازی کے پاس تھی جسے انہوں نے واپس نہیں کیا۔
It should not be forgotten that Imran Khan Niazi had a copy of the cypher, which he has not returned and has accepted (on record) that he misplaced or lost it. If proven guilty, Khan should be tried under the Official Secret Act.
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) August 9, 2023
(2/2)
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی یہ بات بھی آن ریکارڈ کہہ چکے ہیں کہ ان سے سائفر کاپی گم ہوگئی ہے۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی اس سلسلے میں اگر الزام ثابت ہو جائے تو ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔