اسلام آباد : عدالت میں عمران فاروق قتل کیس میں سزا یافتہ ملزمان کی اپیل پر سماعت میں محسن علی کی جانب اعترافی بیان میں کہا گیا کہ کہ بانی متحدہ نے عمران فاروق کی قتل کی سازش کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران فاروق قتل کیس میں سزا یافتہ ملزمان خالد شمیم، معظم علی، محسن علی کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ مجرم معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی کے وکیل ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔
وکیل معظم علی نے عدالت کو بتایا کہ معظم علی نے کبھی بھی اقبال جرم نہیں کیا اور بانی متحدہ نے 25 ہزار پاؤنڈ عمران فاروق قتل کیلئے خالد شمیم کو دیئے اور بانی ایم کیو ایم کسی شادی پر خالد شمیم کو ملے تھے۔
وکیل نے خالد شمیم کے 4 اپریل 2010 کی چیک کی کاپی پیش کی اور بتایا کہ محمد انور کے ذریعے بانی ایم کیو ایم نے قتل کے لئے کیش پیسہ دیا جس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا اس معاملے میں معظم علی کا کیا کردار ہے، وکیل معظم علی نے بتایا کہ معظم علی پر الزام قاتلوں کو سہولت فراہم کرنے کا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ خالد شمیم کے وکیل کو پہلے سنتے ہیں اور معظم علی کے وکیل بعد میں دلائل دیں، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کیا محسن علی کا قتل میں مرکزی کردار ہے۔ وکیل محسن علی نے کہا جی بالکل مگر ثابت نہیں ہوا ہے بس الزام ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا محسن علی لندن میں کیوں موجود تھے اور جس پر وکیل نے بتایا محسن علی لندن میں زیر تعلیم تھے۔
جسٹس عامر فاروق کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ محسن علی پر چھری سے وار کرنے کا الزام ہے، چھری سے وار کر کے قتل کرنے کی فوٹیجز ہے یا نہیں جس پر وکیل نے بتایا کہ لندن، سری لنکا سے ہوتے ہوئے کراچی آنے پر محسن علی گرفتار ہوئے۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ نے استفسار کیا محسن علی کا نام عمران فاروق قتل کیس میں کیسے آیا اور عمران فاروق کے لندن میں پڑوسیوں نے کیا رول ادا کیا جس پر وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے پڑوسیوں نے قاتلوں کا خاکہ بنوایا ہے۔
محسن علی نے اعترافی بیان میں کہا کہ نائن زیرو پر کاشف، خالد شمیم، معظم علی سے ملاقات ہوتی تھی، بانی متحدہ نے عمران فاروق کی قتل کی سازش کی جبکہ لندن میں چھریوں کا سیٹ اور 2 رین کوٹ خریدے اور چھری خریدنے کے بعد عمران فاروق کے گھر کےلان میں چھپا دی۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا 164 کے بیان سے جہاں مکر گئے ہیں وہ عدالت کو بتایا جائے۔ سماعت کے دوران محسن علی کے وکیل نے خالد شمیم کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا دلائل دینے کے دوران مجھے ڈسٹرب نہیں کریں۔ جس کے جواب میں وکیل خالد شمیم کا کہنا تھا کہ میں آپ کی معاونت کر رہا ہوں تو وکیل محسن علی نے کہا مجھے معاونت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
بعد ازاں عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں سزا یافتہ ملزمان کی اپیل پر سماعت 23 اگست تک کے لئے ملتوی کر دی۔