سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی کی تمام شاہراہوں سے ہر قسم کے بل بورڈز ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے کراچی میں بل بورڈ گرنے سے شہریوں کے زخمی ہونے کا نوٹس لیا تھا جس کی سماعتچیف جسٹس گلزار نےکراچی رجسٹری کی۔ ایس ایس پی ساوَتھ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کہاں ہیں جن کی غفلت سے بل بورڈز گرا اور موٹر سائیکل سوار زخمی ہوئے۔ایس ایس پی ساؤتھ نے عدالت میں جواب دیا کہ ملزمان کو ڈھونڈ رہے ہیں۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا ملزمان سمندر کے نیچے گئے ہیں؟ سپریم کورٹ نے ایس ایس پی ساؤتھ ک حکم دیا کہ ملزمان کو آدھے گھنٹے میں ڈھونڈ کرلاؤ۔معزز جج نے کمشنر کراچی کیساتھ مکالمے میں کہا کہ آپ کے شہر میں ہر جگہ بل بورڈز لگے ہیں۔ لوگ پبلک پراپرٹی کا نا جائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ ذمہ داران کے خلاف کیا گیا جو سوشل میڈیا پر چل رہا ہے؟کمشنر کراچی نے جسٹس اعجاز الاحسن کوجواب دیا کہ یہ ایک مافیا ہے اور بہت سارے ادارے ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی سے مکالمہ میں کہا کہ سب کو فارغ کریں ،آپ کے پاس اختیار ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا لگتا ہے صوبائی اور لوکل گورنمنٹ کی کراچی سے دشمنی ہے۔ شاہراہ فیصل پر عمارتیں دیکھیں اشتہار ہی اشتہار لگے ہیں۔ کراچی کو بنانے والا اب تک کوئی نہیں آیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔سندھ میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔
خیال رہے کہ سپریم نے اس سے پہلے بھی کراچی سے بل بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا اور اس کے برخلاف بڑے بڑے بل بورڈز لگائے تھے۔مون سون کی حالیہ بارشوں کے دوران تیز ہواؤں کے سبب کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل میٹروپول سگنل کے قریب لگا بل بورڈ گرنے سے 2 موٹر سائیکل سوار افراد زخمی ہو گئے تھے۔بورڈ لگانے کی اجازت دینے کے الزام میں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن جنوبی کے دو افسر معطل کر دیئے گئے ہیں۔سیکرٹری بلدیات سندھ نے ڈی ایم سی ساؤتھ کے دو افسران گریڈ 18کے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ وزیرعلی اور گریڈ 16کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرمحمد صدیق سواتی کو معطل کیا گیا ہے۔
بل بورڈ گرنے کے واقعے کے خلاف زخمی شخص کی مدعیت ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن(ڈی ایم سی) جنوبی کے متعلقہ افسر سمیت 2 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔آرٹلری میدان تھانے میں درج مقدمے میں غفلت اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ متن میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایم سی ساؤتھ اور متعلقہ جگہ کے مالک کی سنگین غفلت ہے۔ مقدمے میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔