اسلام آباد: میاں صاحب نے آج "ماسی مصیبتے" کا کردار ادا کرکے اپنے فن اداکاری سے قوم کو متاثر کیاہے۔میاں صاحب قوم کی یاداشت اتنی کمزور نہیں کہ آپ اپنی مرضی کی کہانیاں سنا کر اسے بہلا سکیں۔نواز شریف صاحب آپ تین جمہوری حکومتوں کیخلاف سازش کا حصہ بنے۔
یہ بات سینئر مرکزی رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر بابر اعوان نے نواز شریف کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب 4 سال وزیر اعظم ہوتے ہوئے آپ نے کیوں کسی آمر کیخلاف کارروائی نہیں کی؟ کیا قوم جانتی نہیں کہ آپ کی سیاست نے آمریت کی کوکھ سے جنم لیا۔آپ کی پوری کی پوری پرورش اور افزائش بھی آمریت کی نرسری میں ہوئی۔میاں صاحب ابھی کل کی بات ہے کہ جس آمر نے قانون توڑا آپ نے پاؤں پکڑ کر اس آمر سے معاہدہ کیاتھا۔
بابر اعوان نے مزید کہا کہ میاں صاحب حکومت میں آکر بھی آپ نے اس ڈکٹیٹر کو بحفاظت ملک سے روانہ کیا۔چنانچہ میاں صاحب! قوم کو آپ نہ بتائیں کہ آمریت سے آپ کا رشتہ کیا ہے۔میاں صاحب قوم 1997 اور 2017 کے نواز شریف میں فرق بھی واضح طور پر دیکھ رہی ہے۔1997 میں عدالت پر یلغار کرنے والا نواز شریف چاہنے کے باوجود 2017 میں سپریم کورٹ پر حملے کی جسارت نہیں کرسکتا۔آج کا نواز شریف اپنی خفت مٹانے کی خاطر سڑکوں پر عدلیہ اور افواج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کا نواز شریف اداروں اور قوم کو آمنے سامنے کھڑا کرنے کے خواب بھی دیکھتا ہے۔بہتر یہی ہے کہ نواز شریف شرارتوں سے باز آجائیں اور عدالت پر کیچڑ اچھالنا بند کریں۔جانتے ہیں کہ چوری پکڑے جانے کیطرح برآمدگی کا عمل بھی انتہائی تکلیف دہ اور صبر آزما ہے۔میاں صاحب کچھ بھی کرلیں چوری کا مال تو قوم کو واپس لوٹانا ہی ہوگا۔
بابر اعوان نے کہا کہ نیب میں ریفرنسز کی کارروائی میں کسی قسم کی رخنہ اندازی ان کے انجام کو مزید تکلیف دہ بنائیگی۔