ٹوکیو: جاپان کے فوکو شیما جوہری پلانٹ کے احاطے سے مبینہ طور پر جنگ عظیم دوئم کا بم برآمد ہوا ہے جو اس وقت پھٹ نہیں سکا تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ 85 سینٹی میٹر (تقریباً 2.9 فٹ) لمبا بم ملازمین کو نیوکلیئر پلانٹ کے نزدیک پارکنگ کی تعمیر کے دوران ملا۔ اس بم کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ جنگ عظیم کے دوران اسے امریکا نے گرایا تھا تاہم یہ پھٹ نہیں سکا تھا ۔
نیو کلیئر پلانٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ جنگ عظیم دوئم کا یہ بم بغیر پھٹا ہوا ہے جبکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کے لیے پولیس کی خدمات حاصل کر لی گئیں ہیں۔ ترجمان کے مطابق جیسے ہی یہ چیز ہمیں ملی ہم نے ترقیاتی کام کو روک کر علاقے کو سیل کر دیا اور پولیس کو آگاہ کیا۔ جاپان کی جی جی پریس کے مطابق ایسی صورتحال میں پولیس جاپانی فوج سے بم ڈسپوزل کے ماہرین کو طلب کرتی ہے۔
1945 میں ختم ہونے والی جنگ کے 70 سال بعد بھی جاپان میں کبھی کبھار بغیر پھٹے ہوئے بم اور شیل برآمد ہوتے ہیں تاہم ایسا بالخصوص اوکیناوا کے جنوبی جزیرے پر ہوتا ہے جہاں خونی جنگ کی سی صورتحال رہی تھی۔ جنگ عظیم دوئم کے وقت شمال مشرقی جاپان کے علاقے فوکوشیما میں جاپانی فوج کا ایئرپورٹ موجود تھا اور یہ علاقہ امریکی بمباری کا نشانہ تھا۔
امریکا کی جانب سے جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرائے جانے کے نتیجے میں ایک لاکھ 20 ہزار شہری ہلاک ہوئے تھے۔ دوسری جنگ عظیم کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً ساڑھے 5 کروڑ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تاریخ کی سب سے بڑی اور تباہ کن جنگ تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں