راولپنڈی: رات بھر کی تھکن اتارنے کے بعد نواز شریف مشن جی ٹی روڈ کیلئے قافلے کے ہمراہ راولپنڈی کے پنجاب ہاؤس سے سخت سیکیورٹی میں لاہور کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق قافلہ کسی بھی استقبالی کیمپ پر نہیں رکے گا اور تمام کارکنوں کو جلد از جلد جہلم پہنچنے کی ہدایت کر دی گئی ہے جبکہ اب قافلہ 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے رواں دواں ہے۔ ساڑھے تین بجے کے قریب سابق وزیراعظم نواز شریف کا قافلہ دینہ پہنچا جہاں پر کارکنوں کی جانب سے ان کی گاڑی پر گل پاشی کی گئی اور شیر آیا شیر آیا کے نعرے بھی لگائے گئے۔
پنجاب ہاؤس سے روانگی سے قبل نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے، خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید، وزیر مملکت عابد شیر علی، ماروی میمن، پیر صابر شاہ اور دیگر قائدین موجود تھے۔ اجلاس میں جی ٹی روڈ مارچ کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ روانگی سے قبل دعا بھی کی گئی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف گذشتہ روز اسلام آباد میں واقع پنجاب ہاؤس سے صبح 11 بجے کے بعد لاہور کے لیے روانہ ہوئے تھے اور دن بھر میں 15 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد رات کو راولپنڈی پہنچے تھے۔
سابق وزیراعظم کا خطاب
گذشتہ شب راولپنڈی کے کمیٹی چوک آمد پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کر کے عوام کے ووٹ کی توہین کی گئی۔ کروڑوں لوگ وزیراعظم منتخب کرتے ہیں اور چند لوگ ختم کر دیتے ہیں مجھے تیسری بار حکومت سے نکالا گیا۔ میں سوال کرتا ہوں کہ کیا نواز شریف نے قومی خزانہ لوٹا، ہمیں کس بات کی سزا دی جا رہی ہے؟۔ کیا یہ آپ کے ووٹ کی توہین نہیں؟۔
ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کیا ملک میں کبھی ووٹوں کی عزت کی جائے گی؟۔ نواز شریف نے کبھی کک بیک اور کمیشن نہیں لیا لیکن اس کے باوجود پہلی بار گھر بھیجا گیا اور دوسری مرتبہ ہتھکڑی لگا دی گئیں۔ ملک میں 70 برسوں سے کسی وزیراعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی مجھے حکومت کا لالچ نہیں لیکن عوام کی مینڈیٹ کی توہین نہیں ہونے دینی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں