پنجاب بھر میں انسدادِ تمباکو نوشی قانون پر سخت عملدرآمد کا فیصلہ، خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ

06:36 PM, 10 Apr, 2025

راولپنڈی: پنجاب حکومت نے انسدادِ تمباکو نوشی آرڈیننس 2002 پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں دفاتر، تعلیمی اداروں، اسپتالوں، شاپنگ مالز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، خلاف ورزی کی صورت میں 1 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

اس سلسلے میں ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن سید نذرات علی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں کے 50 میٹر کے دائرے میں سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی ہوگی، اور دکانوں پر تمباکو نوشی ممنوع ہے کے بورڈ آویزاں کرنا بھی لازم قرار دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر نے واضح کیا کہ مجاز افسران کو قانون کی خلاف ورزی پر دکان بند کرنے، سامان ضبط کرنے اور موقع پر جرمانہ عائد کرنے کے اختیارات حاصل ہوں گے۔

تمام سرکاری اداروں خصوصاً سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو فوکل پرسن اور ٹرینرز نامزد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ اس مہم کو مؤثر بنایا جا سکے۔

سید نذرات علی کا کہنا تھا کہ “طلبا کو تمباکو نوشی سے محفوظ رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ تمباکو نوشی گلے، دل اور پھیپھڑوں کی مہلک بیماریوں کا سبب بنتی ہے، جس کے باعث ہر سال 1.6 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔”

عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ “سموک فری پاکستان” ایپ کے ذریعے کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع دے سکتے ہیں تاکہ ریجن کو “سموک فری زون” بنایا جا سکے۔

مزیدخبریں