اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اسمبلی آمد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو پارلیمان میں آنے کی دعوت دی تھی ان کے نا آنے پر دکھ ہے ۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر اکثریت بینچ بنانے کا فیصلہ کرتی ہے تو وہ آئینی طور پر درست فیصلہ ثابت ہو گا۔ جسٹس عمر عطا بندیال سے توقع نہیں تھی کہ وہ اتنی ضد اور انا دکھائیں گے انہیں کہا تھا فل کورٹ بنا دیں وہ ٹس سے مس نہیں ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں اگر کسی قسم کی کوئی تقسیم ہوئی تو اس کے ذمہ دار چیف جسٹس ہوں گے ۔پارلیمنٹ کے اختیارات میں سپریم کورٹ کو مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ بل واپس کرکےاپنےآئینی اختیارات سےتجاوزکرےگی۔ جسٹس منصورعلی شاہ نےثابت کیا"ون مین شو"نےادارےکابیڑہ غرق کیا۔ چیف جسٹس کے سوموٹو اختیارات نے ادارے کو تقسیم کیا ، اس موقع پر اسے ختم کرنا ضروری تھا ۔