خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا،وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش

خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا،وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش
کیپشن: تصویر بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ جوہری ہمسائے صرف مذاکرات سے ہی اختلافات ختم کرسکتے ہیں،خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ اگربھارت پاکستان پردوبارہ حملہ کرتا تو پاکستان کے پاس اس کا جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا اوراس صورتِ حال میں دوجوہری مسلح ممالک نے جو کیا وہ میرے خیال میں بہت غیرذمہ دارتھا۔


وزیراعظم عمران خان نے پھر واضح کردیا مسئلہ کشمیر کوسلگتا نہیں چھوڑسکتے۔پاکستان اور بھارت کو مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کی میز پرآناہوگا۔پاکستان کے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کوکشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہے کیونکہ کشمیرمیں جوکچھ بھی ہورہا ہے وہ وہاں کے لوگوں کا ردِ عمل ہے، اس کا الزام پاکستان پرعائد کیا جائے گا اورہم ان پر الزام عائد کریں گے تو کشیدگی بڑھے گی جس طرح ماضی میں بڑھتی تھی۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت دونوں ممالک کی اولین ترجیح غربت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔غربت کو کم کرنے کا راستہ یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اوردونوں ممالک کے درمیان صرف ایک اختلاف ہے جوکہ کشمیرہے۔


وزیراعظم نے صاف صاف بتادیا کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی بیرونی دباؤنہیں ،ملکی مفاد کیلئے کررہے ہیں۔ہم پہلے ہی ان تنظیموں کو غیرمسلح کررہے ہیں۔ ہم نے ان کے مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، ان کی تنظیمیں بھاگ گئی ہیں۔ یہ جنگجو گروہوں کوغیرمسلح کرنے کی پہلی سنجیدہ کوشش ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم ان جنگجو گروہوں کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے۔ اس حوالے سے بیرونی دباؤ نہیں ہے کیونکہ یہ ہمارے مفادات میں ہے کہ ہمارے یہاں کوئی بھی عسکریت پسند گروہ نہیں ہے۔آسیہ بی بی کے حوالے سے عمران خان نے بتایا آسیہ محفوظ ہیں اور وہ کچھ ہفتوں میں پاکستان چھوڑ کر چلی جائیں گی۔