لاہور: مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی کتاب ’’سچ تو یہ ہے‘‘ میں سیاسی انکشافات کی بھر مار کر دی گئی۔ سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری کے بارے میں سابق صدر مشرف کو شکایت شوکت عزیز نے کی تھی اور افتخار چوہدری قانون کے دائرے میں صلح کے لئے تیار تھے اور قریبی لوگوں نے موقع گنوا دیا۔ میں نے مشرف کو افتخار چوہدری کی بحالی کے بعد’’ جپھا‘‘ ڈالنے کا مشورہ دیا۔
چوہدری شجاعت نے اپنی کتاب میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ 2008 کے الیکشن فکس تھے۔ امریکہ بے نظیر بھٹو کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا تھا جبکہ نواز شریف آصف زرداری کے خلاف منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ بنوانا چاہتے تھے لیکن میں نے جھوٹا مقدمہ بنانے سے انکار کر دیا۔
مزید پڑھیں: چھوڑ کر جانیوالے وہ ہیں جنہوں نے پارٹی صدارت کیلئے ووٹ نہیں دیا تھا، نواز شریف
چوہدری شجاعت نے اپنی کتاب میں لکھا کہ پرویز مشرف کے نزدیک میر ظفر اللہ جمالی بہت سست تھے۔ کہتے ہیں کہ وزیر اعظم صاحب تو بارہ بجے سو کر اٹھتے ہیں جس پر ظفراللہ جمالی کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ عالمی اہمیت اختیار کر گیا ہے، وزیر اعظم
انہوں نے کتاب میں مزید لکھا کہ لال مسجد کے واقعہ کے کچھ روز بعد سوتے میں ہڑ بڑا کر اٹھ بیٹھا اور محسوس ہوا کہ کانوں میں بچوں کے رونے کی آوازیں آ رہی ہیں اس واقعہ کے بارے میں سوچ کر آج بھی پریشان ہو جاتا ہوں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں