نیو یارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کی جانب سے ان کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپوں کو 'شرمناک قرار دیتے ہوئے اسے 'ملک پر حملہ قرار دیا ہے ۔ اسٹورمی ڈینیلیز کے وکیل مائیکل ایوانٹی کا کہنا تھا کہ مائیکل کوہن کے دفتر اور گھر پر چھاپا بہت سنجیدہ بات ہے۔
ایف بی آئی نے پیر کے روز صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر گھر اور ہوٹل پر چھاپے مارے اور اس کی تلاشی بھی لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی حکام نے فحش اداکارہ اسٹورمی ڈینیلز کو دی جانے والی رقم کی ادائیگی کے حوالے سے دستاویزات کو قبضے میں لیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاء کا مستقبل کیا ہے اس کا تعین ہمیں کرنا ہے، چینی صدر
مائیکل کوہن کے وکیل اسٹیفن ریان نے ان چھاپوں کو غیر مناسب اور غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدامات اس لیے بھی غلط ہیں کیونکہ مائیکل کوہن نے تمام سرکاری اداروں کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کیا ہے۔
مائیکل کوہن کی جانب سے 2016 میں سٹورمی ڈینیلز کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے جانے کے اعتراف کے بعد سے وہ شدید عوامی تنقید کی زد میں ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اُنہیں رقم دیے جانے کا علم نہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: صرف روس ہی افغانستان کی مدد کرسکتا ہے، امریکا نے سب کو دھوکا دیا: حامد کرزئی
دوسری جانب اسٹورمی ڈینیلیز کے وکیل مائیکل ایوانٹی کا کہنا تھا کہ مائیکل کوہن کے دفتر اور گھر پر چھاپا بہت سنجیدہ بات ہے۔ معاملہ بگڑ گیا ہے اور صدر ٹرمپ کو بھی یقیناً تشویش ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل کونسل کو کچھ تو سرا ملا ہوگا جو چھاپے کی وجہ بنا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں