برسلز: بیلجیم کے ماہرین نے مختلف اقسام کی الرجی سے بچائو کے لئے پروٹین دریافت کر لیا۔
بیلجیم کے شہر راہیوشٹراڈ میں واقع وی آئی بی یوگینٹ تحقیقی مرکز برائے الرجی کے سائنسدانوں کے مطابق ٹی ایس ایل پی پروٹین انسانی خلیات کی سطح پر موجود رہتا ہے اور اسے تمام الرجیز کی اہم ترین وجہ قرار دیا جاسکتا ہے ۔ سائنسدانوں نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک نیا مالیکیول سالمہ بھی ڈیزائن کیا ہے جو ٹی ایس ایل پی کی غیرضروری سرگرمی کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس سے الرجی کے امراض کے علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔
ماہرین کے مطابق دنیا میں الرجی کے کروڑوں مریض موجود ہیں جن میں سے بعض امراض متاثرہ افراد کی زندگی اجیرن کردیتے ہیں۔ بعض دواؤں سے ان کی شدت کم کی جاسکتی ہے لیکن اب تک الرجی کا حتمی علاج دریافت نہیں ہوسکا وی آئی بی یوگینٹ مرکز کے پروفیسر ساوس ساوڈز نے دیگر سائنسی اداروں کے تعاون سے پروٹین پر تحقیق کرکے سالماتی ترکیب اور اس کا طریقہ واردات معلوم کیا ہے۔
مالیکیول کی سہ جہتی ساخت جاننے کے بعد وہ جگہ معلوم کی گئی جس سے اس کی سرگرمی بند کی جاسکتی ہے۔پروفیسر ساوس کے مطابق انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹی ایس ایل پی کی تفصیل معلوم کی گئی ہے جس سے سالماتی سطح پر اس کی تحقیق سے الرجی کے علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔