کراچی: ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب لینڈ مافیا اور پولیس کی ملی بھگت سے جوفل ہرسٹ گورنمنٹ سیکنڈری اسکول کو مسمار کر دیا گیا۔ قومی ورثہ قرار دی گئی عمارت میں موجود اسکول میں چار شفٹیں چلتی ہیں۔ عمارت مسمار کیے جانے کے باوجود طلبا اسکول پہنچے اور ملبے پر بیٹھ کر سبق پڑھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے قومی ورثہ قرار دی جانے والی عمارت کو نقصان پہنچانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ مراد علی شاہ نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری تعلیم، سیکریٹری کلچر سے الگ الگ رپورٹ طلب کر لی۔
1931 میں تعمیر کی گئی عمارت کو 2012 میں سندھ حکومت کی جانب سے قومی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔ اسکول کی عمارت کی تعمیر کے لئے 28 ستمبر 2015 کو 30 لاکھ روپے مختص کیے گئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں