لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نےنو مئی کو شیر پاو پل پر اداروں کیخلاف تقریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے مقدمے پر سماعت کی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں بغاوت اور عوام کو فسادات پر اکسانے کی نئی دفعات شامل کر دی ہیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ نئے الزامات کی تحقیقات کیلئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی استدعا قبول کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کا 14 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ مقدمہ نمبر 97/23 درج ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد پر جناح ہاؤس، ن لیگ کے دفتر اور عسکری ٹاور پرحملے کروانے اور تھانہ شادمان کو جلانے کا الزام ہے۔
ملزمہ کے خلاف گلبرگ، شادمان اور ماڈل ٹاؤن تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔