حکومت سندھ نے اسکولوں کی طرف سے کتاب، کاپی، یونیفارم اور اسٹیشنری کی فروخت پر پابندی عائد کردی ۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نجی اسکولوں کا یونیفارم پانچ سال تک بغیر اجازت تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔ یونیفارم تبدیلی کے وقت ڈائریکٹوریٹ انسپکشن اینڈ رجسٹریشن سے اجازت لازمی ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں آرٹیکل 13کےتحت مستحق طالب علموں کو 10 فیصد رعایت بھی دینے کی تاکید کی گئی ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام اسکول مالکان صرف محکمہ تعلیم سے منظور شدہ فیس وصول کر یں گے ۔اسکول کی منظور شدہ فیس کو نوٹس بورڈ پر آویزاں کیا جائے گا، طلبہ اور والدین کو فیس اسٹرکچر بھی فراہم کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسکول کوئی بھی اسپیشل ڈے منانے کے نام پر پیسے نہیں لے سکتا ، اسکول والدین سے 2 ماہ کی فیس ایک ساتھ نہیں لے سکتا، ۔
حکومت سندھ کے حکم کے مطابق کل بچوں کے 10 فیصد طلبہ کو مفت تعلیم مہیا کرنا ہر اسکول پر لازم ہے ۔ اسکول 3 ماہ تک فیس ادا نہ کر پانے والے طلبہ کو کسی قسم کی سزا اور جرمانہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی ایسے بچوں کو امتحان میں بیٹھنے سےروک سکتے ہیں ۔
حکم نامے مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اسکول لیٹ فیس ادا کرنے پر والدین کو جرمانہ نہیں کرئے گا ۔ کسی بھی قسم کی کارروائی سے پہلے سکول ملکان بچوں اور انکے والدین سے موقف سننے کے پابند ہیں ۔ موقف سننے کے بعد اسکول ان والدین و طلبہ کو 2 نوٹس جاری کریں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کسی اسکول کے خلاف شکایت موصول ہونے پر محکمہ تعلیم تحقیقات کرے گا اور اسکول کے خلاف کارروائی ہوگی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اسکول باقاعدگی سے والدین اور اساتذہ کی ملاقات ( پی ٹی ایم) کا اہتمام کریں گے۔