واشنگٹن : امریکا کی کار ساز کمپنی فورڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ انڈیا میں کار بنانے کے دونوں پلانٹ بند کر رہی ہے۔
کمپنی کے ایک اعلان کے مطابق وہ سنہ 2022 کی دوسری سہ ماہی تک ریاست گجرات اور تمل ناڈو میں اپنے کارخانے بند کر دے گا۔ البتہ کمپنی نے اعلان کیا کہ کار انجن بنانے کا کارخانہ بدستور انڈیا میں رہے گا جہاں سے تیار کیے گئے انجن بیرون ملک برآمد کیے جائیں گے۔
فورڈ تیسری ایسی امریکی کمپنی ہے جس نے حالیہ برسوں میں انڈیا میں اپنا کاروبار ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے 2017 جنرل موٹرز نے بھی انڈین مارکیٹ کے لیے کاریں بنانا ختم کر دیا تھا۔ موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ہارلے ڈیوڈسن پہلے ہی انڈیا میں اپنے آپریشن میں کمی کر چکی ہے۔
امریکی کمپنی کی طرف سے انڈیا میں کاروبار ختم کرنے کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک جھٹکا ہے جو بیرونی کمپنیوں کو انڈیا میں سرمایہ کاری پر راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فورڈ کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے انڈیا میں اپنے کاروبار کے دوران دو ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ حالیہ برسوں میں انڈیا میں نئی کاروں کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔
فورڈ جس نے انڈین مارکیٹ میں پانچ مختلف ماڈل متعارف کرائے تھے اعلان کیا ہے کہ وہ موجودہ گاہکوں کو سہولیات فراہم کرتے رہیں گے۔
فورڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستقبل میں الیکٹریکل ایس یو وی متعارف کرائے گا۔ البتہ یہ واضح نہیں ہے کہ کمپنی الیکٹریکل گاڑیاں انڈیا میں تیار کرے گی یا نہیں۔
فورڈ کمپنی گذشتہ پچیس سال سے انڈیا میں کاریں تیار کر رہی ہے لیکن اسے مقابلے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فورڈ کمپنی کا انڈیا کی کار کی صنعت میں حصہ صرف دو فیصد ہے اور وہ انڈیا میں بڑی کار کمپنیوں میں کی فہرست میں نوویں نمبر پر ہے۔