واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے افغان طالبان سے مذاکرات گہرے اختلافات کے باعث منسوخ ہوئے۔ امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا امریکا ابھی بھی طالبان کے ساتھ امن معاہدہ چاہتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے مذاکرات منسوخ کرنے کے اقدامات کو درست قرار دیا اور امن معاہدے کی خواہش کا بھی اظہار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کئے گئے وعدوں پر عمل نہیں کرتے۔ صدر ٹرمپ طالبان پر دباؤ کم نہیں کریں گے اور صدر ٹرمپ کا مذاکرات منسوخ کرنے کا فیصلہ درست ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام ٹرمپ کی طالبان وفد سے ملاقات سے قبل معاہدے کو فائنل کرنا چاہتے تھے۔ طالبان نے معاہدہ طے پانے سے پہلے افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کیا۔ طالبان رہنما نے امریکی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر صدر ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ حکومت اورطالبان میں محاز آرائی کو واشنگٹن کی ایک میٹنگ میں حل کر سکتے ہیں تو یہ ممکن نہیں۔
ترجمان افغان حکومت نے کہا کہ طالبان کے قول و فعل میں تضاد ہے تو وہ شک اور اظہار تشویش کریں گے۔ ترجمان افغانستان صادق صدیقی نے کہا کہ افغان حکومت کو کسی بھی امن مذاکرات سے الگ نہیں کرنا چاہیے۔
ادھر افغان طالبان نے کہا ہے کہ جنگ کی جگہ سمجھوتے کا راستہ اختیار کیا جائے تو وہ بھی تیار ہیں۔ توقع ہے کہ امریکا سمجھوتےکی پوزیشن میں واپس آئے گا۔