دی ہیگ:پاکستانی وکیل بیرسٹر اقبال جعفری نے میانمار کی حکمران جماعت کی سربراہ آن سانگ سوچی اور مذہبی پیشوا آشن وراتھو کے خلاف عالمی فوجداری عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔بیرسٹراقبال جعفری نے درخواست میں کہا ہے کہ آن سانگ سوچی اور آشن وراتھو مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں اور پرتشدد واقعات کے باعث لاکھوں روہنگیا مسلمان جبری طور پر ہجرت کرنے پر مجبور ہیں اور اس دوران سیکڑوں مسلمان یا تو قتل ہوچکے ہیں یا دریاں کے راستے ہجرت کرتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف تحقیقات کرکے آن سان سوچی اور آشن وراتھو کے خلاف تحقیقات کرائے۔واضح رہے کہ بدھ مذہبی رہنما آشن وراتھو میانمار میں بدھ مت کے ماننے والے مقامی لوگوں کو اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف اکساتا ہے اور عالمی طور پر اب وہ بدھ مت کے مذہبی دہشتگرد کی شہرت اختیار کرگیا ہے۔
اس کے علاوہ میانمار میں جمہوریت کے لیے طویل جدو جہد پر نوبل انعام پانے والی آن سان سوچی بھی مسلمانوں کی نسل کشی کی ناصرف تردید کرتی ہیں بلکہ اسے جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا بھی قرار دیتی ہیں۔