سویڈن :رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز کے اعلان کے مطابق رواں برس کا نوبل انعام آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بنیادیں فراہم کرنے والے امریکی سائنس دان جان ہوپ فیلڈ اور برطانوی کینیڈین کمپیوٹر سائنٹسٹ جیفری ہِنٹن کو دیا گیا ہے۔ دونوں محققین نے ایسی مشین لرننگ تکنیک پر کام کیا جو بعد ازاں چیٹ جی پی ٹی جیسی پاور پروڈکٹ کی صورت اختیار کر گئیں۔
مشین لرننگ کے متعلق اپنی مہارت کے علاوہ یونیورسٹی آف ٹورونٹو سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹر سائنس کے ایمریٹس پروفیسر جیفری ہِنٹن ان ٹیکنالوجیز کے خلاف مؤقف رکھنے کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔
گزشتہ برس وہ گوگل میں ایک دہائی تک خدمات انجام دینے کے بعد صرف اس لیے مستعفی ہوگئے تھےتاکہ وہ انسانیت کے وجود کو اس ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات کے متعلق آزادانہ طور پر خبردار کر سکیں۔
سوئیڈن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر جیفری کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ایسا ہوگا۔ وہ بہت حیران ہیں۔
اس نوبل انعام کا ان کی جانب سے دی جانے والی تنبیہ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ دونوں محققین کو یہ انعام اس ٹیکنالوجی کی بنیادی دریافتوں اور ایجادات کی بِنا پر دیا گیا ہے جس کی مدد سے آرٹیفیشل نیورل نیٹورکس کے ساتھ مشین لرننگ ممکن بنی۔