غزہ : حماس کے حملے بعد اسرائیل بوکھلا گیا ہے۔ بجلی، خوراک اور ایندھن کی بندش کے بعد غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دے دیا۔ جبکہ اسرائیلی فضائیہ نے اقوام متحدہ کے سکول کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا ہے ’نہ بجلی، نہ خوراک، نہ ایندھن۔‘
دوسری جانب اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ عزہ سے راکٹ داغے جانے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس اور اسرائیل بھر میں پھر سے انتباہی سائرن گونج رہے ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس میں اب سے کچھ دیر قبل تین دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
دوسری طرف فلسطین کی وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران غزہ میں اقوام متحدہ کے ایک سکول کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں سکول کو نشانہ بنائے جانے کے اس اقدام کو ’سفاکانہ‘ قرار دیا گیا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے بعد اس سکول میں بچوں اور بزرگوں سمیت سیکڑوں شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔
اقوام متحدہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکول کی عمارت کو ’شدید نقصان‘ پہنچا ہے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ ہفتے کو حماس کے حملے کے بعد اب تک 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 3 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔ متعدد اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بھی بنایا گیا ہے جبکہ اسرائیل کی طرف سے غزہ پر بمباری کے بعد 500 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 3 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔