لاہور: مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی نے باغی اراکین کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے رکن اسمبلی جلیل شرقپوری کے سر پر لوٹا ہی رکھ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ملنے والے ن لیگی اراکین کیخلاف اسمبلی میں احتجاج کرتے ہوئے جہاں مولانا غیاث الدین کو ایوان سے باہر نکال دیا وہیں رکن اسمبلی جلیل شرقپوری کیساتھ افسوسناک رویہ اختیار کرتے ہوئے ان کے سر پر لوٹا رکھ دیا ۔
حمزہ شہباز کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے اراکین کی سرزنش کی گئی،نوازشریف کے فوج اور ریاستی اداروں کے بیانیے کی مخالفت کرنے والے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے اجلاس میں جانے کی کوشش کی تو اراکین نے انہیں دروازے پر ہی روک دیا۔ رکن پنجاب اسمبلی کو میاں رؤف، مرزا جاوید اور طاہرسندھو نے دروازے پر روکا اور اُن کے خلاف نعرے بازی کی اور اُن کے سرپر لوٹا بھی رکھا۔
اراکین نے جلیل شرقپوری کو ’باغی‘ قرار دیتے ہوئے انہیں اپوزیشن چیمبر سے باہر نکال دیا۔ اس دوران میاں رؤف اورجلیل شرقپوری کےدرمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ اپوزیشن چیمبرسے باہر آنےکے بعد جلیل شرقپوری و دیگر اراکین کے خلاف اپنی ہی پارٹی ممبران نے نعرے بازی بھی کی۔
جلیل شرقپوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہمارے علاقے کے اُس شخص نے مجھ سے بدتمیزی کی جس نے الیکشن میں کئی بار پارٹی قیادت سے ٹکٹ مانگا مگر اُس کی درخواست کو مسترد کردیا گیا تھا، پارٹی کو ایسے لیگی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے،اُن کا کہنا تھا کہ ’مریم صاحبہ کو ایسے بے عقلوں کے خلاف ایکشن لیناچاہیے،واقعہ ابھی رونماہوا ہے،دیکھتےہیں پارٹی قیادت کیا کارروائی کرتی ہے، اسمبلی کی سیڑھیوں پرمجھ سے بدتمیزی کی گئی، میں نے ن لیگ سے ٹکٹ نہیں مانگا تھا بلکہ یہ خود میرے پیچھے ایک ہفتے تک بھاگتے رہے تھے، اگر میں نے بولنا شروع کیا تو بات بہت آگے نکل جائے گی۔